Friday, February 24, 2023

حضرت واصف علی واصف


 : اہلِ دل حضرات ، اللہ کی دی ہوئی محبت کو ، 

” اللہ کی مخلوق کیلئے Convert کرتے ہیں ۔ “


:  اللہ نے جو محبت آپ کو دی ہے ، 

:  اگر چڑیا کا بچہ مل جائے تو اس سے ”محبت“ کرو ، 

:  کتے کا بچہ مل جائے اس سے ”محبت“ کرو ، 

: کائنات کے درخت درخت ، پتے پتے سے محبت کرو ۔


” جب یہ پتہ چل جائے کہ

  یہ اللہ نے بنایا ہے تو اس ” سب سے محبت کرو ۔“

 

: سؤر کا گوشت کھانا منع ہے

 لیکن

 ___ زخمی سؤر کی مرہم پٹی پر کوئی اختلاف نہیں ۔“““

 :  کسی درویش کو بھی اس پہ کوئی اختلاف نہیں ۔“““


:  جو محبت سے سرشار ہے ، وہ ہر چیز کے اندر ، اللہ تعالیٰ کا ” رُوپ اور جلوہ دیکھے گا ۔ “


:  اللہ نے اپنے راستے پر آپ کو بلانے کے لئے ، آپ کی نگاہ کھولنے کے لئے ، کشادہ کرنے کیلئے ، اپنی محبت عطا کی ، تاکہ آپ کی ” محبت وا ہو جائے ۔“

  اور 

: اللہ کی محبت آپ کی آنکھ کھول دیتی ہے ۔ 

: اور جب آنکھ کھل گئ ،

: تو پھر ہر طرف جلوے ہی جلوے ہیں ۔ 


:  اس کے سورج کا نکلنا اس کا جلوہ ہے ۔ 

: سورج کا ڈوبنا اس کا جلوہ ہے ، 

: بہار ہے ، برسات ہے ، 

: پھول ہیں ، کانٹے ہیں ، شبنم ہے ، موتی ہیں ۔ 

: یہ سب الگ الگ جلوے ہیں ۔


: آپ کو محبت ہی ، اس کائنات سے وابستہ کرتی ہے ،

: اور محبت عطا کرنے والے کے ساتھ وابستہ کرتی ہے ۔


:  جس شخص کو شعور کوئی نہیں وہ اللہ کو کیا سمجھے گا ۔ 

: اس کو اگر  کہیں کہ اللہ ہوتا ہے تو وہ کہے گا پتہ نہیں کیا ہوتا ہے ۔ 


: اسی طرح جس آدمی کا دل نہ ہو اسے کیا پتہ کہ

____ محبت کیا ہوتی ہے ۔ _____

؛؛؛  اس لئے اللہ پہلے محبت عطا فرماتا ہے ۔  “


   تو اللہ تعالیٰ نے آپ کو دل دیا ، دل میں محبت عطا فرمائی ، تاکہ ”” اپنے راستے پر بلائے ۔ “““

 

:   آپ اس راستے پر عقیدت سے چلو ، اور بندش سے نہ چلو ۔

 

:  اللہ مہربان ہو جائے تو ” لطف کے ساتھ اپنے راستے کی اجازت عطا فرماتا ہے ۔ “


:  اللہ اپنے راستے پر چلنے کی ”اجازت کے ساتھ محبت عطا فرمائے تو ، اس کو کہتے ہیں  محبت کی عطا ! “

: اصل میں یہ اللہ کی محبت ہوتی ہے ۔ 


: اس راستے کی قافلہء سالار ذات _ ہر زمانے کے لئے ،

: آنے والوں اور جانے والوں کے لئے ، 

: سرکارِ دوعالمﷺ  کی ذاتِ گرمی ہے ۔ 


: وہی ہے اس شاخسانہ کا قافلہء سالار ،

:  پہلے زمانوں کے ہوں یا بعد کے زمانوں کے ۔

 

: اس لئے محبت کی عطا کی حفاظت کا ایک ہی طریقہ ہے ۔۔۔۔!

: یعنی حضورپاکﷺ  سے محبت کرنا ۔

 

سرکار امام حضرت واصف علی واصف رحمۃ اللّٰہ علیہ

( گفتگو 10/صفحہ:273 ، 274 )


اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ.

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ نِ النَّبِیِّ الاُمِّیِّ وَآلِہ بِقَدرِ حُسنِہ وَجَمَالِہ وَنُورِہ وَکَمَالِہ وَسَلِّم تَسلِیمًا

No comments:

Post a Comment