Friday, January 19, 2024

دھند میں سفر اور ہماری زمہ داری ( یاسین یاس )






 دھند میں سفر اور ہماری زمہ داری 

تحریر : یاسین یاس 

آج کل جس قدر دھند اور سردی پڑ رہی ہے بنا مجبوری کے گھر سے نکلنا بے وقوفی ہی کہلائے گا

لیکن پھر بھی ڈیوٹی کے لیے اور دیگر کام کاج کے بندے کو گھر سے باہر تو نکلنا ہی پڑتا ہے اسی لیے آپ اور ہم دیکھتے ہیں کہ ہاتھ کو ہاتھ سجھائی نہیں دیتا لیکن روڈز پر پھر بھی رش ہوتا ہے لوگ اپنے اپنے کام دھندے تے سلسلے میں روڈز پر رواں دواں ہے اور ہمارے سفر کو محفوظ بنانے کے لیے نیشنل ہائی وے اور موٹروے پولیس بھی جگہ جگہ نظر آتی ہے چاہے دن ہو چاہے رات یہ ہوتے ہیں اپنے ساتھ اس لیے ان کی بات تحمل سے سنا کریں 

پتہ نہیں ہمیں کس چیز کی جلدی ہے جہاں دیکھو

 دوڑ لگی ہوئی ہے جس کو کوئی کام نہیں ہوتا وہ بھی موٹرسائیکل نوے کی سپیڈ سے چلاتا ہے کئی نوجوان تو ایسے بھی دیکھے گئے ہیں کہ ان کو ان کی اپنی موٹرسائیکل گالیاں بک رہی ہوتی وہ جہاں جہاں سے گزرتے ہیں لوگ کانوں کو ہاتھ لگاتے سائلنسر سے بھی آگ نکل رہی ہوتی ہے  نہ وہ  اشارے پہ رکنے کی زحمت کرتے ہیں اور نہ ہارن کو تکلیف دیتے ہیں ان سے اگر بچنا ہے تو آپ کو خود ہی بچنا ہے اچھے بھلے سمجھدار نظر آنے والے بھی جاہلوں جیسا برتاؤ کرتے نظر آتے ہیں اتنا رش دودھ دہی کی دکان پر نہیں ہوتا جتنا سموسے پکوڑے اور برگر شوارمے والے کے پاس ہوتا ہے لوگوں کے پاس ڈھنگ سے بیٹھ کر کھانا کھانے کا وقت بھی نہیں ہے اور کام ہے کوئی نہیں آپ کسی بھی ایسے بندے کو روک کر پوچھیں لیں جو آپ کو لگے کہ یہ کچھ زیادہ ہی ایمرجنسی میں ہے تو آپ حیران ہوں گے کہ وہ بھی کچھ نہیں کرتا بالکل فارغ ہے کوئی کام دھندہ نہیں صبح سویرے جب آفس کے لیے نکلتے ہیں بے شمار لوگوں سے ملاقات ہوتی ہے گاڑیوں کو دیکھتے ہیں عجیب سی بھیڑ اور بے ہنگم ٹریفک دفتر پہنچنے سے پہلے ہی تھکا دیتی ہے آج کل بہت زیادہ دھند ہے روزانہ کہیں نہ کہیں کوئی حادثہ دیکھنے کو ملتا ہے جس میں کئی جانیں ضائع ہوجاتی ہیں لیکن مجال ہے ہم لوگ ٹس سے مس ہوتے ہوں حالانکہ سب جانتے ہیں کہ دھند ہے جس کی وجہ سے سڑک پر پھسلن ہوتی ہے حد نگاہ صفر ہے لیکن مجال ہے کوئی گھر سے چند منٹ پہلے نکل آئے یا کوئی اپنی سپیڈ کم کر لے سب نے دس سے پندرہ منٹ میں پہنچنا ہے وہاں جا کر بھلے موبائل پر گیم ہی کھیلنے لگ جائیں زندگی بہت خوبصورت چیز ہے اس کی قدر کریں آپ کو آفس آٹھ بجے پنہچنا ہے اگر آپ دھند سے پہلے سوا سات بجے نکلتے تھے تو آج کل سات بجے نکل آئیں سردی سے بچاؤ کے لیے ٹوپی ، پاجامہ، سویٹر اور مفلر استعمال کریں بائک پر ہیں تو ہیلمٹ ضرور پہنیں بائک کی سپیڈ ہلکی رکھیں اگر لوکل ٹرانسپورٹ پر ہیں تو ڈرائیور کو آہستہ گاڑی چلانے کا کہیں اپنی گاڑی پر ہیں تو گھر سے نکلتے وقت گاڑی کا تیل پانی چیک کرنے کے ساتھ ساتھ ہیڈ لائٹ اور انڈیکٹر چیک کرکے نکلیں تاکہ آپ کا سفر محفوظ ہو روڈ پر کسی دوسرے سے ریس لگانے سے گریز کریں لائن بنا کر ایک دوسرے کے پیچھے پیچھے مناسب فاصلہ رکھ کر چلیں نیشنل ہائی وے اور موٹر وے پولیس کی جانب سے بنائے گئے رولز فالو کریں روڈز پر سب سے رف ڈرائیونگ مرغیوں والے ڈالے اینٹوں والے ٹرک اور دودھ والے مزدے کرتے ہیں ان کی اپنی بھی کوئی مجبوری ہو سکتی ہے  اس لیے ان کو رستہ دے کر آپ اپنی جان چھڑائیں

اور آرام سے سفر کریں  خدانخواستہ  روڈ پر کسی کا کہیں کوئی ایکسیڈنٹ ہوجاتا ہے تو تحمل کا مظاہرہ کریں زخمیوں کو 1122 اور موٹروے پولیس کے آنے تک طبی امداد دینے کی کوشش کریں اور ٹریفک جام ہو جانے کی صورت میں موٹروے پولیس سے بھرپور تعاون کریں کیونکہ وہ صرف آپ کے لیے روڈز پر موجود ہیں جن کا مقصد صرف اور صرف آپ کے سفر کو محفوظ بنانا ہے آپ کی جان بہت قیمتی ہے آپ کے لیے اور آپ کے گھر والوں کے لیے اسے ایسے ہی ضائع نہ کریں احتیاط کیجئے 

No comments:

Post a Comment