*نہ* ، *نا* ، *نہیں* ، *ناں* اور *مت* کا مختصرًا بیان =
(نظر ثانی کے بعد)
" نا " حرفِ نفی کے علاوہ حرفِ تاکید ، حرف اثبات ، حرفِ استفسار اور حسنِ کلام کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔ جب کہ " نہ " حرفِ نفی ہے اور یہ " نا "(حرفِ نفی) کی تخفیفی حالت ہے اور اب اردو میں مستقل اسی املاء کے ساتھ بطور حرفِ نفی ، مستعمل ہے ۔
" نا " کا استعمال =
1 - نا بھائی ! ہم نہیں جائیں گے ۔
1(الف) - نا بھائی ! ضرور جائیں گے ۔
اس جملے میں " نا " نفی کا ہے ۔
2 - تم جاؤ نا ۔
اس جملے میں " نا " حرفِ تاکید ہے ۔
3 - یہ کتاب ہے نا ۔
اس جملے میں " نا " حسنِ کلام کے لیے استعمال کیا گیا ہے ۔
4 - آخر کام یاب ہوگیا نا ۔
اس جملے میں " نا " اثبات کے لیے استعمال کیا گیا ہے ۔
5 - آخر تو ہے نا ؟ ۔
اس جملے میں " نا " استفسار کے لیے استعمال کیا گیا ہے ۔
" نا " اسی وقت حرفِ نفی ہوگا جب جملے کے شروع میں آئے گا ۔
" نا " بطور سابقہ بھی حرفِ نفی مستعمل ہے ۔ جیسے :
ناسمجھ ۔ ناواقف ۔ ناکردہ ۔ نا اہل ۔ نادان ۔ نادہندہ ۔ ناراض وغیرہ ۔
*" نہ "* اور *نہیں* کا استعمال =
دونوں حروفِ نفی ہیں ۔
اردو میں ان کا استعمال مختلف صورتوں میں کیا جاتا ہے ۔
نہ آؤ ! (حکم یا گزارش) ۔
نہ سمجھے ۔ (فعل مضارع) ۔
اس نے نہیں دیکھا ۔ (فعل ماضی مطلق) لیکن شعراء نے شعری ضرورت کے تحت " نہ " کا بھی استعمال کیا ہے ۔ مثلًا
*وہ تھا جلوہ آرا ، مگر تم نے موسٰی !*
*نہ دیکھا ، نہ دیکھا ، نہ دیکھا ، نہ دیکھا* (داغ دہلوی)
بعض اوقات فعل ماضی قریب اور فعل مستقبل (ايک ساتھ) میں بھی " نہ " استعمال کیا جاتا ہے ۔ جیسے "
وہ نہ آیا ہے ، نہ آئے گا ۔ وغیرہ
حرفِ نفی " نہیں " کا استعمال فعل حال مطلق ، فعل ماضی اور فعل مستقبل میں ۔
وہ نہیں آتا یا وہ نہیں آتا ہے ۔(فعل حال)
وہ نہیں آرہا ہے ۔(فعل حال استمراری یا ناتمام)
وہ نہیں آیا ۔ (فعل ماضی مطلق)
وہ نہیں آیا ہے ۔ (فعل ماضی قریب)
وہ نہیں آ رہا تھا ۔ (فعل ماضی استمراری یا ناتمام)
وہ نہیں آیا ہوگا ۔ (فعل ماضی شکیہ)
وہ نہیں آئے گا ۔ (فعل مستقبل)
یاد رہے کہ " نہ " حرفِ نفی کے علاوہ حرفِ عطف کا بھی کام دیتا ہے ۔
یہ بات بھی یاد رہے کہ بعض اوقات " نہ " کی جگہ " نا " کا استعمال کیا جاتا ہے جو غلط ہے ۔ مثلًا
1 - نا جانے اب کون آئے گا ؟
2 - نہ میں نے کھانا کھایا اور نا ہی پانی پیا ۔
شمار1 میں درست " نجانے " ہے جو نہ اور جانے کا مرکب ہے ۔
نجانے اب کون آئے گا ؟
شمار2 میں " نا ہی پیا " میں حرفِ نفی " نہ " آنا چاہیے ۔
نہ میں نے کھانا کھایا اور نہ پانی پیا ۔
*ناں* کا استعمال :
" ناں " یہ درحقیقت حرفِ نفی " نہ " ہے جس کی ادائی بطورحرفِ تاکید " ناں " کے طور پر بھی مستعمل ہے ۔ یہ اس وقت بولا جاتا ہے جب کوئی بات زور دے کر یا تاکید کے ساتھ کہی جائے اس صورت میں اس کا انکار یا عطف کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ۔ جیسے :
آئیے ! میرے ساتھ چلیے ناں ۔
آج کا دن آرام کے ساتھ گزرا ناں ۔
دیکھیے ناں ! وہ شرارت کرتا ہے ۔
یاد رہے ! " ناں " کا استعمال دوسروں کے لیے ہوتا ہے نہ کہ اپنی ذات کے لیے ۔
یہ درحقیقت " نہ " ہی ہے جس کی ادائی مع نون غنہ کی جاتی ہے ۔
آسی ضیائی اپنے مضمون " اصلاحِ زبان " میں کہتے ہیں کہ بعض اوقات ہاں کے مقابل یا ساتھ ہم قافیہ بنا کر " نہ " کو ناں لکھا جاتا ہے ۔ جیسے :
" تم نے میری بات کا ہاں ناں میں جواب نہیں دیا ۔ "
" میں نے کبھی تمھاری کسی خواہش پر ہاں سے ناں نہیں کی ۔"
سیارہ ڈائجسٹ دسمبر82ء
بہتر تو یہی ہے کہ " ناں " اپنے اصل املاء " نہ " ہی میں لکھا جائے جو کہ فصیح ہے ۔
*مت* کا استعمال :
حرفِ نفی " *مت* " کا استعمال تاکید کے طور پر کیا جاتا ہے ۔ جیسے :
1 - وہ نہ آئے ۔
2 - وہ مت آئے ۔
شمار 1 میں سادہ طور پر آنے سے روکا گیا ہے آگے رکنے والا اگر آنا چاہے تو اس کی مرضی ۔
شمار 2 میں سختی یا تاکیدًا روکا گیا ہے ۔ اس طرح آنے والا نہیں آ سکتا ۔
*سمیع اللہ حضروی*
No comments:
Post a Comment