Wednesday, March 8, 2023

سمیع اللہ حضروی ( نہ ، نہیں ، نا )


 *نہ* ، *نا* ، *نہیں* ، *ناں* اور *مت*  کا مختصرًا بیان =

(نظر ثانی کے بعد)


" نا " حرفِ نفی کے علاوہ حرفِ تاکید ، حرف اثبات ، حرفِ استفسار  اور حسنِ کلام کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔ جب کہ " نہ " حرفِ نفی ہے اور یہ " نا "(حرفِ نفی) کی تخفیفی حالت ہے اور اب اردو میں مستقل اسی املاء کے ساتھ بطور حرفِ نفی ، مستعمل ہے ۔ 

" نا " کا استعمال = 

1 - نا بھائی ! ہم نہیں جائیں گے ۔

1(الف) - نا بھائی ! ضرور جائیں گے ۔

اس جملے میں " نا " نفی کا ہے ۔

2 - تم جاؤ نا ۔

اس جملے میں " نا " حرفِ تاکید ہے ۔ 

3 - یہ کتاب ہے نا ۔

اس جملے میں " نا " حسنِ کلام کے لیے استعمال کیا گیا ہے ۔

4 - آخر کام یاب ہوگیا نا ۔

اس جملے میں " نا " اثبات کے لیے استعمال کیا گیا ہے ۔ 

5 - آخر تو ہے نا ؟ ۔

اس جملے میں " نا " استفسار کے لیے استعمال کیا گیا ہے ۔

" نا " اسی وقت حرفِ نفی ہوگا جب جملے کے شروع میں آئے گا ۔ 

" نا " بطور سابقہ بھی حرفِ نفی مستعمل ہے ۔ جیسے :

ناسمجھ ۔ ناواقف ۔ ناکردہ ۔ نا اہل ۔ نادان ۔ نادہندہ ۔ ناراض وغیرہ ۔

*" نہ "* اور *نہیں* کا استعمال = 

  دونوں حروفِ نفی ہیں ۔

    اردو میں ان کا استعمال مختلف صورتوں میں کیا جاتا ہے ۔ 

نہ آؤ ! (حکم یا گزارش) ۔ 

نہ سمجھے ۔ (فعل مضارع) ۔

اس نے نہیں دیکھا ۔ (فعل ماضی مطلق) لیکن شعراء نے شعری ضرورت کے تحت " نہ " کا بھی استعمال کیا ہے ۔ مثلًا

*وہ تھا جلوہ آرا ، مگر تم نے موسٰی !*

*نہ دیکھا ، نہ دیکھا ، نہ دیکھا ، نہ دیکھا*   (داغ دہلوی)

بعض اوقات فعل ماضی قریب اور فعل مستقبل (ايک ساتھ) میں بھی " نہ " استعمال کیا جاتا ہے  ۔ جیسے "

وہ نہ آیا ہے ، نہ آئے گا ۔ وغیرہ 

حرفِ نفی " نہیں " کا استعمال فعل حال مطلق ، فعل ماضی اور فعل مستقبل میں ۔

وہ نہیں آتا یا وہ نہیں آتا ہے ۔(فعل حال) 

وہ نہیں آرہا ہے ۔(فعل حال استمراری یا ناتمام)

وہ نہیں آیا ۔ (فعل ماضی مطلق)

وہ نہیں آیا ہے ۔ (فعل ماضی قریب)

وہ نہیں آ رہا تھا ۔ (فعل ماضی استمراری یا ناتمام)

وہ نہیں آیا ہوگا ۔ (فعل ماضی شکیہ)

وہ نہیں آئے گا ۔ (فعل مستقبل)

یاد رہے کہ " نہ " حرفِ نفی کے علاوہ حرفِ عطف کا بھی کام دیتا ہے ۔ 

  یہ بات بھی یاد رہے کہ بعض اوقات " نہ " کی جگہ  " نا " کا استعمال کیا جاتا ہے جو غلط ہے ۔ مثلًا

 1 - نا جانے اب کون آئے گا ؟

2 - نہ میں نے کھانا کھایا اور نا ہی پانی پیا ۔

شمار1 میں درست " نجانے " ہے جو نہ اور جانے کا مرکب ہے ۔ 

نجانے اب کون آئے گا ؟

شمار2 میں " نا ہی پیا " میں حرفِ نفی " نہ " آنا چاہیے ۔

نہ میں نے کھانا کھایا اور نہ پانی پیا ۔ 


*ناں* کا استعمال : 

  " ناں " یہ درحقیقت حرفِ نفی " نہ " ہے جس کی ادائی بطورحرفِ تاکید " ناں " کے طور پر بھی مستعمل ہے ۔ یہ اس وقت بولا جاتا ہے جب کوئی بات  زور دے کر یا تاکید کے ساتھ کہی جائے اس صورت میں اس کا انکار یا عطف کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ۔ جیسے : 

آئیے ! میرے ساتھ چلیے ناں ۔

آج کا دن آرام کے ساتھ گزرا ناں ۔

دیکھیے ناں ! وہ شرارت کرتا ہے ۔ 

یاد رہے ! " ناں " کا استعمال دوسروں کے لیے ہوتا ہے نہ کہ اپنی ذات کے لیے ۔   

 یہ درحقیقت " نہ " ہی ہے جس کی ادائی مع نون غنہ کی جاتی ہے ۔ 

 آسی ضیائی اپنے مضمون " اصلاحِ زبان " میں کہتے ہیں کہ  بعض اوقات ہاں کے مقابل یا ساتھ ہم قافیہ بنا کر " نہ " کو ناں لکھا جاتا ہے ۔ جیسے :

" تم نے میری بات کا ہاں ناں میں جواب نہیں دیا ۔ "

" میں نے کبھی تمھاری کسی خواہش پر ہاں سے ناں نہیں کی ۔" 

     سیارہ ڈائجسٹ دسمبر82ء

بہتر تو یہی ہے کہ " ناں " اپنے اصل املاء " نہ " ہی میں لکھا جائے جو کہ فصیح ہے ۔ 


*مت* کا استعمال :

 حرفِ نفی " *مت* " کا استعمال تاکید کے طور پر کیا جاتا ہے ۔ جیسے :

 1 - وہ نہ آئے ۔

 2 - وہ مت آئے ۔ 

شمار 1 میں سادہ طور پر آنے سے روکا گیا ہے آگے رکنے والا اگر آنا چاہے تو اس کی مرضی ۔

شمار 2 میں سختی یا تاکیدًا روکا گیا ہے ۔ اس طرح آنے والا نہیں آ سکتا ۔ 

                *سمیع اللہ حضروی*

No comments:

Post a Comment