نعت
نعت کہتا یا قصیدہ کہتا
میں کیا اُوصافِ حمیدہ کہتا
دُرِ یکتا نُورِ مالکِ کونین
گُلِ وحدت کہ دمیدہ کہتا
اُمّتی میرے اِلہٰی خیر
عاصیوں پر آب دیدہ کہتا
کہکشائیں آسمانی تارے
بدر بھی آقٌا دریدہ کہتا
آپٌ کی توصیف میں قرآن بھی
عرش سے نوری جریدہ کہتا
اِسم اعظم ہے محمٌدﷺ واللہ
عرشِ قُدرت پہ کشیدہ کہتا
عرش دیتا ہے سلامی آقاٌ
روضہ اقدس پہہ خُمیدہ کہتا
آپٌ ہیں افضل خُدا کے بعد
انبیاً میں برگزیدہ کہتا
مِثلِ احمدٌ دو جہانوں میں سلیم
نہہ ہی دیدہ نہہ شُنیدہ کہتا
No comments:
Post a Comment