کانوں میں پڑنے والی پہلی آواز
تحریر : یاسین یاس
جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس کے کانوں میں گونجنے
والی سب سے پہلی آواز اس کی ماں کی ہوتی ہے حتی کہ اذان بھی اس کے کانوں میں اس کے بعد دی جاتی ہے اس لیے بچہ کان میں پڑنے والی پہلی آواز کو کبھی نہیں بھول سکتا یہی وجہ ہے انسان جتنا مرضی لکھ پڑھ لے چاہے جتنی زبانوں پر مرضی عبور حاصل کر لے اس کی ماں کی بولی ان سب پر ہمیشہ حاوی رہتی ہے ہر سال کی طرح اکیس فروری کو مادری زبانوں کا عالمی دن منایا گیا شہر شہر گاؤں گاؤں لوگوں نے اپنی ماں بولی کے حوالے سے جلسے جلوس سیمینار اکٹھ مشاعرے ڈھول ڈھمکا اور اپنا کلچر نمایاں کیا پنجابی زبان ایک بڑی زبان ہے جس کے پروگرام بھی زیادہ ہوئے اور نمایاں رہے خوشی کی بات ہے
ماں بولی پنجابی کے لیے بہت ساری ادبی تنظیمیں اپنی مدد آپ کے تحت مختلف قصبوں شہروں اور ملکوں میں کام کر رہی ہیں آج میں جس ادبی تنظیم کا ذکر کرنے جا رہا ہوں اس کا نام ہے بزم عابد تمیمی انٹرنیشنل جس کو عابد تمیمی کے شاگرد اپنے اپنے انداز میں چلا رہے ہیں کوئی کسی شہر میں تو کوئی کسی شہر میں مجھے بھی بزم عابد تمیمی چنیوٹ کے پلیٹ فارم نے موقع فراہم کیا اور میں چنیوٹ کے دوستوں سے ملا ان کو سنا ان سے بہت کچھ سیکھا بھی عابد تمیمی صاحب کے شاگرد قابل رشک ہیں جو اپنے استاد کا لگائے ہوئے پودے کا پھل بھی کھا رہے ہیں اور اسے سنبھالے ہوئے بھی ہیں اور نئے آنے والے دوستوں کی راہنمائی بھی کر رہے ہیں اللہ کریم ان کو استقامت دے ۔آمین آج میں عابد تمیمی کے جس شاگرد جس نوجوان کا ذکر کرنے جارہا ہوں وہ خوبصورت دل رکھنے والا جواں حوصلہ بہترین انسان یاروں کا یار بزم عابد تمیمی کا چمکتا ہوا ستارہ کاشف پنجابی ہے جس نے عابد تمیمی کا شاگرد ہونے کا حق ادا کر دیا وہ ہر روز گرمی ہو یا سردی گھر میں ہو یا گاڑی میں حتی کہ وہ سفر میں بھی ہو تو سانجھا ویہڑا پنجاب دا پروگرام کر رہا ہوتا ہے کیونکہ وہ اس کے استاد سے جڑی ادبی تنظیم بزم عابد تمیمی کا پروگرام ہے میں آپ کو سلام پیش کرتا ہوں بھائی وہ پاکستان میں ہو یا کینیڈا میں بزم عابد تمیمی کو نہیں بھولتا وہ روزانہ فیس بک پر لائیو آکر بزم عابد تمیمی کے پلیٹ فارم سے سانجھا ویہڑا پنجاب دا پروگرام کرتا ہے اور محبتیں بانٹتا ہے اور محبتیں سمیٹتا ہے کاشف پنجابی نے ثابت کیا ہے کہ محبتوں کی کوئی سرحد نہیں ہوتی کوئی دیس نہیں ہوتا کوئی ذات پات نہیں ہوتی محبت بس محبت ہوتی ہے وہ اپنی ماں بولی سے جڑے ہوئے ہر اس بندے سے کنیکٹ کرتا ہے جو کسی نہ کسی طریقے سے ماں بولی کی خدمت کر رہا ہے بزم عابد تمیمی مشاعرے بھی کرواتی ہے سیمینار بھی کرواتی ہے ماں بولی کی کتابوں کی تقریب رونمائی بھی کرواتی ہے نئے آنے والے دوستوں کی اصلاح بھی کرتی ہے اور ان کی حوصلہ افزائی بھی کرتی ہے اپنے ساتھ پورا سال جڑے رہنے والے دوستوں کو اعزازی سرٹیفکیٹ دیتی ہےسال 2023 میں بزم عابد تمیمی اور سانجھا ویہڑہ پنجاب کی طرف سے پنجابی زبان دے مان تران ارشاد سندھو ، زاہد جرپالوی، آصف علی علوی۔ کلبیر سنگھ حسرت ، یاسین یاس ،ستندر جی کور ، آصفہ مریم ، کملیش سندھو، فلک شیر نوید،اعظم رانجھا ، مومن ہاشمی، زین جٹ ،صادق
فدا قادری، امجد عارفی،کاشف تنویر ، مزمل زائر ۔
کو اعزازی سرٹیفکیٹ دیے گئے
بزم عابد تمیمی انٹرنیشنل کے سیوک کاشف تنویر کی گورمکھی میں کتاب " سوچ دے اکھر " کی
تقریب رونمائی چڑھدے پنجاب 24 فروری کو پھگواڑا شہر انڈیا
میں ہو رہی جس کا اہتمام پنجابی ورثہ کی جانب سے کیا گیا ہے پنجابی ادب کا بڑا نام سکھی باٹھ کینیڈا سے شرکت کریں گے میں پنجابی ماں بولی کے سیوک کاشف پنجابی کو ان کی کتاب سوچ دے اکھر کی اشاعت پر مبارک باد پیش کرتا ہوں میری دعا ہے کہ پنجابی کا یہ خوبصورت پھول اسی طرح ہنستا مسکراتا رہے اور پوری دنیا اس کی خوشبو سے مہکتی رہے
No comments:
Post a Comment