حاصل اور لاحاصل
تحریر
شاہدرشید
دنیا میں انسان حاصل اور لاحاصل کے چکروں میں گھوم رہا ہے انسان کے اندر حاصل کی ناقدری اور لاحاصل کی حسرت کبھی ختم نہیں ہوتی یہاں میں حاصل کو دو طرح سے بیان کرنا چاہوں گا جو چیز ہمیں آسانی سے مل جاتی ہے جس کے لیے ہمیں محنت نہیں کرنا پڑتی اسکی قدر ہمیں نہیں ہوتی ہم اسکی ناقدری کھل کر کرتے ہیں اسی طرح ہمیں جو چیز مشکل سے ملے اسکے لیے ہمیں سخت محنت کرنا پڑے تو اسکی ہمیں قدر کچھ حد تک ضرور ہوتی ہے محبت میں میں نے دیکھا ہے کہ جو محبت مشکل سے ملے اسکی قدر کی جاتی ہے اور جو محبت آسانی سے مل جائے اسکی قدر نہیں کی جاتی ہے انسان کی فطرت ہے اسکی ایک خواہش پوری ہوتی ہے تو دوسری خواہش جنم لے لیتی ہے اسی طرح انسان کے اندر خواہشوں کا سلسلہ چلتا رہتا ہے اور یہ سلسلہ مرتے دم تک چلتا رہتا ہے اور مر کر ہی ختم ہوتا ہے جو چیز لاحاصل ہوتی ہے جو ہمارے لیے ناممکن ہوتی ہے جسکو پانا مشکل اور ناممکن ہوتا ہے ہمارے اندر اسکی حسرت ختم نہیں ہوتی میں نے دیکھا ہے انسان لاحاصل کی حسرت میں اپنا سکون بھی خراب کر لیتا ایسا بھی ہوتا ہے زندگی کےسفر میں کبھی کبھی محنت اور ڈگریاں ہار جاتی ہیں قسمت اور دعائیں جیت جاتی ہیں کبھی بن مانگے مل جاتا ہے اور کبھی مانگنے پے بھی نہیں ملتا کبھی جلدی مل جاتا ہے تو کبھی انتظار کرنا پڑتا ہے میں تو اتنا ہی کہنا چاہوں گا لاحاصل کے چکروں میں ہمیں حاصل کی ناقدری نہیں کرنی چاہیے بلکہ اسکی قدر کرنی چاہیے چاہے وہ ہمیں محنت سے یا محنت کے بغیر ہی کیوں نہ حاصل ہوئی ہو
No comments:
Post a Comment