نظم
حق
سمجھتا ہے یہ دشمن
گولے سے کبھی تو کبھی
بندوق کی گولی سے
ڈرا لے گا
اگر نہ ڈرے
تو پیلٹ گن چلائے گا
آنسوں گیس پھینکیں گا
ہر حربہ آزمائے گا
دشمن یہ سمجھتا ہے کہ
وہ ہمیں اک دن ڈرا لے گا
ہماری آواز دبا لے گا
جاؤ بتا دو اسے
اس کا یہ ظلم
ہمیں ہمارے مقصد سے
ایک انچ پیچھے نہیں
ہٹا سکتا
دشمن ہمیں
کبھی نہیں ہرا سکتا
کیونکہ وہ ہماری طاقت
ہمارے کلمے کو نہیں جانتا
جان بھی کیسے سکتا ہے
اس نے فقط سنا ہے
لا الہ الااللہ
کبھی پڑھ کر نہیں دیکھا۔
✍️ اقراء عرش
No comments:
Post a Comment