Saturday, February 18, 2023

شاہ دل شمس

 غزل 

تم سمجھتے ہو کہ خوابوں میں اتر جاتی ہے.. ؟

نیند تو سوچ کے بستر پہ ہی مر جاتی ہے....... 

.

ایک بے نام اُداسی کے حوالے کر کے............. 

رات چپ چاپ خموشی سے گزر جاتی ہے.. 

.

میری تصویر سے کرتی ہےوہ باتیں میری... 

جب مرے سامنے آتی ہے مکر جاتی ہے.. 

.

زندگی جیسے کہ بیٹھی ہو مری گاڑی میں. 

ذرا رفتار بڑھاتا ہوں تو ڈر جاتی ہے...... 

.

میں نے گوگل پہ بھی دیکھا ہے جہاں کا نقشہ 

ہر گلی گھوم کے پھر تیرے ہی گھر جاتی ہے. 

.

مسند, دل پہ بٹھایا اسے عزت دی ہے...... 

شاہ دل جانے دے وہ پھر بھی اگر جاتی ہے 

.

شاہ دل شمس


No comments:

Post a Comment