غزل
تم سمجھتے ہو کہ خوابوں میں اتر جاتی ہے.. ؟
نیند تو سوچ کے بستر پہ ہی مر جاتی ہے.......
.
ایک بے نام اُداسی کے حوالے کر کے.............
رات چپ چاپ خموشی سے گزر جاتی ہے..
.
میری تصویر سے کرتی ہےوہ باتیں میری...
جب مرے سامنے آتی ہے مکر جاتی ہے..
.
زندگی جیسے کہ بیٹھی ہو مری گاڑی میں.
ذرا رفتار بڑھاتا ہوں تو ڈر جاتی ہے......
.
میں نے گوگل پہ بھی دیکھا ہے جہاں کا نقشہ
ہر گلی گھوم کے پھر تیرے ہی گھر جاتی ہے.
.
مسند, دل پہ بٹھایا اسے عزت دی ہے......
شاہ دل جانے دے وہ پھر بھی اگر جاتی ہے
.
شاہ دل شمس
No comments:
Post a Comment