احسان رانا !
دانش ور ہیں.
ماں نے انہیں ایک بار جنم دیا تھا ،دھرتی روز جنم دیتی ہے
تو مادری زبان میں کشیدہ قامت شعر کے موتی نکلتے رہتے ہیں۔
مرید کے میں رہتے ہیں یا کامونکی میں ؟
مجھے اتنا معلوم ہے کہ وہ میرے دل میں بستے ہیں !
بالکل اسی طرح
جیسے پہلی محبت کے پہلے دن کی پہلی گھڑی میں محبوب کی پہلی یاد !
چولستان میں تھل کے جل میں تخلیقی حسن سے مالا مال ۔۔۔۔۔۔
بہاولپور میں مقیم
ڈاکٹر ادریس احمد آفتاب !
ان کے کتاب دار دوست ہیں !
کتابی صورت میں من ٹھار ہیں
آدھی ملاقات میں گفتگو طراز ہیں۔
فرشتے کی ایف آئی آر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ بیتی اور جگ بیتی کا ایک حسین امتزاج ہے !
مشرق کا موتی ، حوروں کا مسکن !!
ستمبر 2021ء میں چھپی، 27 کی ڈاک میں چیچہ وطنی پہنچ گئی !
کیسی کتابیں ہیں ؟
کتاب اور صاحب کتاب سے پہلی مواصلاتی ملاقات !!
ابھی رسید حاضر ہے !
شکریہ ڈاکٹر ادریس احمد آفتاب !!
کتاب سے بڑھ کر کوئی تحفہ نہیں ہوتا !
چوپڑیاں اور وہ بھی دو ،دو
رانا احسان ۔۔۔۔۔۔۔تیرے منہ میں گھی اور شکر !!
( منیر ابنِ رزمی۔۔۔۔چیچہ وطنی )
No comments:
Post a Comment