کون تجھے سمجھائے شام
کی تقریب رونمائی
جرانوالہ ادبی فورم کے زیر اہتمام "سیماب سحر" کے چوتھے شعری مجموعہ کی تقریب رونمآئی دس مارچ جمعہ کی شام عمر میرج ہال میں منعقد ہوئی جس کی صدارت معروف شاعر پروفیسر وقار حیدر شاہ صاحب نے کی جبکہ اردو ادب کی دنیا میں نماياں مقام رکھنے والے نصرت صدیقی صاحب نے خصوصی شرکت کی۔فیصل آباد سے تشریف لانے والی خواتین شاعرات صفیہ حیات فوزیہ جاوید شیبا ذولفقار اور زیڈ اے دانش سے مہوش ملک کی آمد نے محفل کو چار چاند لگادیے۔
نقابت کی ذمہ محبوب سرمد صاحب نے بہت احسن طریقے سے نبهاتے ہوئے ہر کسی کو اس کے مرتبے کے مطابق عزت و احترام سے نوازا
۔پروگرام کا آغاز تلاوت و نعت سے ہوا پہلے سیشن میں احسان سیلانی، سید اختر محمود شاہ ،پروفیسر اعجاز احسن ،ارسلان صادق اور صفیہ حیات نے کتاب اور مصنفہ کتاب سیماب سحر کے لیے اپنے مضامین پیش کیے جبکہ صدر جڑانوالا ادبی فورم ریاض احمد خلجی نے منظوم خراج عقیدت پیش کیا ۔
دوسرے سیشن میں ایک خوبصورت مشاعرہ ہوا جس میں سہیل احمد سہیل ،فاروق بھٹی، عمران یونس ڈاکٹر فخر حیات فخر ،ارسلان صادق، ڈاکٹر عارف محمود عارف، سہیل جعفر ، رضوان نزاكت، علی ہانی، جاوید کبیر جیدم ،حنیف کھوکھر، احسان سیلانی، مہوش ملک صفیہ حیات فوزیہ جاوید شیبا زولفقار اور ریاض احمد خلجی نے اپنا خوب صورت کلام سنا کر خوب داد سمیٹی۔مہمان خاص نصرت صدیقی صاحب سے بھر پور کلام سنا اور سراہا گیا
صاحب شام اور "کون تجھے سمجھائے شام" کی شاعرہ محترمہ سیماب سحر نے کلام پیش کرنے سے پیشتر گفتو کرتے ہوئے کہا کہ میں کم از کم پچھلے بیس سال سے لکھ رہی ہوں لیکن یہ میری زندگی کا پہلا مشاعرہ ہے ہمیں اپنے گھروں اور معاشرے میں عورت کو وہ ماحول دینے کی ضرورت ہے جس میں وہ اعتماد کے ساتھ زندگی کے دوسرے معاملات کے ساتھ ساتھ ادب میں بھی اپنا حصہ ڈال سکے انہوں نے کہا کہ اسکی ایک مثال میرے جیون ساتھ طارق شکیل صاحب ہیں جنہوں نے میرے ادبی ذوق میں کبھی کوئی ركاوٹ نہیں ڈالی سیماب سحر نے اپنی کتاب سے خوبصورت شعری انتخاب بھی پیش کیا جسے بہت سراہا گیا
آخر میں صاحب صدر وقار حیدر شاہ نے جڑانوالا میں کسی خاتون کی کتاب کی اشاعت کو انتہائی خوش آئند قرار دیا مبارک باد پیش کی اور اپنی نیک خواہشات کا ااظہار کیا ۔آخر میں کھانے آئس کریم اور چائے سے مہانوں کی کی تواضح کی گئی اور نہ چاہتے ہوئے بھی اس خوب صورت محفل کا اختتام کر نا پڑا .
(رپورٹ ریاض احمد خلجی )
No comments:
Post a Comment