تحریر
شاہدرشید
وفا کا احساس سے بہت گہرا تعلق ہے وفا وہی کرتا ہے جو احساس رکھتا ہے جو قدر کرنا جانتا ہے میں نے دیکھا ہے ہم اکثر دوسروں میں وفا ڈھونڈتے رہتے ہیں اور ناکام ہو جاتے ہیں اسکی اہم وجہ یہ ہے ہم غلط لوگوں میں وفا ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں اسی طرح آگر اسکا دوسرا پہلو دیکھیں تو ہم غلط لوگوں کے ساتھ وفا کرنے بیٹھ جاتے ہیں ہم احساس دکھاتے ہیں قدر کرتے ہیں بدلے میں ہمیں کچھ حاصل نہیں ہوتا کچھ لوگ ہمیں یہ ظاہر کراتے ہیں کہ وہ بہت وفادار ہیں لیکن وہ وفادار نہیں ہوتے بلکہ وہ ہمیں استعمال کر رہے ہوتے ہیں وہ اپنی ضرورت پوری کر رہے ہوتے ہیں جب ضرورت پوری ہو جاتی ہے تو ہمیں چھوڑ کر چلے جاتے ہیں ایک انسان دوسرے انسان سے مانوس نہیں ہوتا بلکہ ایک جانور ایک پرندہ انسان سے مانوس ہو جاتا ہے جیسے بلی ،کتا یا کوئی کبوتر وغیرہ ایک انسان دوسرے انسان کو چھوڑ جاتا ہے اور اسے بھول جاتا ہے چاہے اسکے ساتھ اچھا ٹائم ہی کیوں نہ گزرا ہو لیکن ایک جانور انسان کو نہیں چھوڑتا آپ اپنے گھر میں کتا پال لو وہ آپ کو کبھی نہیں چھوڑے گا گھر میں بلی پال لو وہ اس گھر کی ہو کر ہی رہ جائے گی میں نے ایسے لوگ بھی دیکھے ہیں جو ایک دوسرے کے ساتھ کئی برس گزار دیتے ہیں اور پھر آسانی سے الگ ہو جاتے ہیں اور ان کو الگ ہونے کا کوئی غم نہیں ہوتا اتنے سال اکھٹا رہنے کے باوجود وہ ایک دوسرے سے مانوس نہیں ہوئے انکا آپس میں اچھا ٹائم بھی تو گزرا ہو گا یہ احساس ہی ہے جو انسان کو انسان سے جوڑے رکھتا ہے جب تک انسان کے اندر احساس زندہ ہے انسان وفا کرتا ہے جب انسان کے اندر احساس ختم ہو جاتا ہے تو انسان وفا کرنا چھوڑ دیتا ہے
No comments:
Post a Comment