شاعر و ادیب مقبول ذکی مقبول ، بھکر
انٹرویو : صاحب زادہ یاسر صابری
اسلام آباد
03115311991
جب انسان اپنی تکالیف کا اظہار لکھ کر یعنی اپنی تحریر کے ذریعے کرتا ہے تو نصف تکلیف اس کے اظہار سے رفع ہو جاتی ہے کہتے ہیں جتنے بھی شاعر افسانہ نگار ناول و تبصرہ نگار اور سب لکھنے والے دراصل اپنے دل کی بھڑاس اپنی تحریر کی ذریعے نکالتے ہیں جو ان کو ہر آن چاک و چوبند و توانا رکھتی ہے اگر انسان اپنے دل کی بھڑاس نہ نکالے تو پھر اندر ہی اندر کھولتا رہتا ہے اور آخر کار نفسیاتی مریض بن جاتا ہے لکھاری اس لحاظ سے خوش قسمت ہیں کہ تحریر کے ذریعے اپنے دل کی بھڑاس نکال لیتے ہیں دوسرے لوگ جن کے پاس دل کی بھڑاس نکالنے کا کوئی ذریعہ نہیں ہوتا وہ نفسیاتی مریض بن کر کبھی قاتل بن جاتے ہیں اور کبھی دوسروں کو ایذا دینا ہی اپنا شعار بنا لیتے ہیں۔
آج ہم جس ادبی شخصیت کا انٹرویو لے کر آئے ہیں ان کا نام مقبول ذکی مقبول ہے جو اپنے دل کی بھڑاس نکالنے میں مصروف رہتے ہیں ان کا تعلق منکیرہ ضلع بھکر سے ہے انہوں نے شعر و سخن کے میدان میں اردو اور سرائیکی ہر دو زبانوں میں اپنے جوہر دکھائے ہیں درویش صفت انسان ہیں دوسروں کے دکھ درد کو اپنا درد سمجھتے ہیں اور پھر اسی درد کو اپنی شاعری میں سمونے کی کوشش کرتے ہیں شاعری کے ساتھ ساتھ ادباء و شعراء کے انٹرویوز ان کا محبوب مشغلہ ہے اور وہ اس میدان میں بھی خاصے سرخرو دکھائی دیتے ہیں ۔
سوال : آپ کی تاریخ پیدائش اور جائے پیدائش؟
جواب : میں کینال کالونی لیہ میں یکم جنوری1977ء کو پیدا ہوا ۔
سوال : آپ کا پوا نام اور تخلص؟
جواب : میرا نام مقبول حسین ہے اور تخلص ذکی کرتا ہوں ( مکمل قلمی نام مقبول ذکی مقبول ہے)
سوال : حصولِ تعلیم اور ملازمت کی تفصیل ۔؟
جواب : تعلیم میری واجبی ہے ۔ اچھے برے میں تمیز کر لیتا ہوں ۔ علاوہ ازیں کوئی بڑی ڈگری میرے پاس نہیں ۔
سوال : ملازمت اور عملی زندگی کا آغاز ۔ ؟
جواب : 29 اپریل 2009ء کو تحصیل منکیرہ کے گاؤں بنڈیانوالہ میں گورنمنٹ ڈسپنسری میں تعینات ہوا ۔ 2010ء میں جنرل ڈیوٹی ٹی ایچ کیو ہسپتال منکیرہ میں آٹھ ماہ بیس دن تک سر انجام دی ہے ۔ 12 نومبر 2021ء سے لے کر 21 فروری 2023ء تک ڈی ڈی ایچ او آفس منکیرہ میں جنرل ڈیوٹی سر انجام دی ہے ۔ 19 جون 2023ء سے جنرل ڈیوٹی ٹی ایچ کیو ہسپتال منکیرہ ( بھکر) میں دے رہا ہوں ۔
سوال : ادب اور شاعری سے وابستگی کے بنیادی محرکات کیا ہے ۔ ؟
جواب : موزونی طبع ہی بنیادی محرک ہے ۔ اس کے علاوہ بھکر کی ادبی فضا اور منکیرہ میں علی شاہ مرحوم کی رفاقتیں بنیادی محرک ہیں ۔
سوال : شاعری کے علاوہ ادب کی اور کون سی صنف سے وابستگی ہے ۔؟
جواب : تحقیق و تنقید
سوال : شعر گوئی کے لئے کون سی کیفیت یا جذبہ آپ کے لئے سب سے بڑا محرک ہے ۔ ؟
جواب : عقیدت و محبت محمد و آلِ محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم سے ۔ جب بھی کوئی واقعہ نظر سے گزرتا ہے تو دل و دماغ اور قلم حرکت میں آ جاتا ہے۔۔
سوال : آپ کس نظریے کے تحت شعر کہتے ہیں ۔ ؟
جواب : محمد و آلِ محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے فضائل و مصائب بیان یعنی ذکرِ پاک دوسروں تک پہنچانا ۔ شعر برائے شعر ہی نہیں کہتا شعر برائے اصلاح بھی میری کوشش ہوتی ہے ۔ مقصدیت شعریت کے ساتھ ترجیح رہتی ہے ۔
سوال : آپ کِن رسائل و اخبارات میں باقاعدگی سے لکھتے ہیں ۔ ؟
جواب : روزنامہ ٫٫ طالبِ نظر ،، کراچی اور ہفت روزہ ٫٫ اخبارِ اکبر ،، رحیم یار خان
سوال : آپ کی تخلیقات ۔؟
جواب :اَلْحَمْدُلِلّٰه میری سات کتب طبع شدہ ہیں ٫٫سجدہ ،، سرائیکی اسلامی شاعری (2017ء)
٫٫ منتہائے فکر ،، اُردو مجموعہ سلام (2020ء)
٫٫ سُنہرے لوگ ،، نام ور ادبی شخصیات کے انٹرویوز ( 2023ء)
٫٫ روشن چہرے ،، معروف ادبی شخصیات سے مصاحبے (2023ء)
٫٫ اعترافِ فن ،، پروفیسر عاصم بخآری تحقیق و تنقید (2024ء)
٫٫ شذراتِ مقبول ،، مضامین و تبصرے (2024ء)
٫٫ یہ میرا بھکر ،، فردیات (2024ء)
سوال : آپ کے اعزازات ۔ ؟
جواب : مجھے جو اعزازات ملے ہیں ان کی تفصیل کچھ اِس طرح سے ہے
1 گولڈ میڈل ، منجانب ادب سرائے انٹرنیشنل (لاہور) 10 دسمبر 2018ء
2 حسنِ کارکردگی اول ایوارڈ ، منجانب شاخِ ادب فیض پور خرد انصاری فاؤنڈیشن پاکستان (شیخو پورہ)14 مارچ 2019ء
3 نعت ایوارڈ ، منجانب عشقِ لہر ادبی انجمن (لاہور) 24 مارچ 2019ء
4 ڈاکٹر یاسین جاوید ادبی ایوارڈ ، منجانب کاروانِ بیدل (جھنگ) 30 مارچ 2019ء
5 گولڈ میڈل ، منجانب بھیل ادبی سنگت انٹرنیشنل (ننکانہ صاحب) 3 اگست 2020ء
6 بھیل ادبی ایوارڈ ، سند اور دیگر تحائف منجانب بھیل ادبی سنگت انٹرنیشنل (ننکانہ صاحب) 28 مارچ 2021ء
7 سند امتیاز ، منجانب بزمِ ذوقِ ادب جامکے چیمہ (سیالکوٹ) 10 جولائی 2021ء
8 ایوارڈ برائے بہترین تصنیف ، منتہائے فکر ، منجانب انٹرنیشنل رائٹرز فورم پاکستان (راولپنڈی) 26 جولائی 2021ء
9 گولڈ میڈل ، سند ، کیش اور دیگر تحائف منجانب تنظیم کارِ خیر (گوجرانولہ) 21 نومبر 2021ء
10 خوشبوئے نعت ایوارڈ ، منجانب عبد الحق نعت فاؤنڈیشن پاکستان (سرگودھا) 25 دسمبر 2021ء
11 حسنِ کارکردگی ایوارڈ ، منجانب ماہنامہ اوج ڈائجسٹ (ملتان) 16 جنوری 2022ء
12 سردار ادبی ایوارڈ اور سند امتیاز منجانب بزمِ ذوقِ ادب جامکے چیمہ (سیالکوٹ) 13 مارچ 2022ء
13 نقیبی ادبی ایوارڈ 2021ء منجانب نقیبی کاروانِ ادب (فیصل آباد) 26 دسمبر 2022ء
14 سریٹفکیٹ منجانب ادارہ اشا ( ڈیرہ اسماعیل خان )3 مارچ 2023ء
15 گولڈ میڈل 2024ء منجانب المصطفیٰ فاؤنڈیشن اور مختلف ادبی تنظیموں کی طرف سے 5 اسناد ، یعقوب فردوسی ( فیصل آباد) 20 اگست 2023ء
16 اعزای سند ، منجانب ادبی سفر انٹرنیشنل (لاہور) 24 اگست 2023ء
17 سندِ اِعزاز منجانب ای میگزین آئی اٹک ( اٹک ) 25 دسمبر 2023ء
سوال : انٹرویو نگاری کی طرف کیسے ماحول ہوئے ۔؟
جواب : یاسر صابری صاحب آپ کی انٹرویو کی کتاب ٫٫ اندازِ گفتگو ،، کا مطالعہ کیا تو بہت متاثر ہوا میرے اندر بھی خواہش پیدا ہوئی کہ ادبی شخصیات کے انٹرویو لینا شروع کروں کچھ مصروفیات کی وجہ سے یہ خواہش دل میں رہی ایک دن لاہور سے میرے دوست پروفیسر جاوید صدیقی بھٹی کا فون آیا تو انہوں نے کہا آپ نے کبھی کسی کا انٹرویو لیا ہے تو میں نے کہا لیا تو نہیں پر ارادہ رکھتا ہوں اِن شاء اللّٰہ یہ کام شروع کروں گا پھر اللّٰہ کا نام لے کر یہ کام میں نے شروع کر دیا اللّٰہ پاک کا کرم ہوا اِس میں کامیابی ملی ہے ۔
سوال : شاعری ہو یا نثر معیاری ادب کے پیمانے کیا ہیں ۔ ؟
جواب :از دل خیزد بر دل ریزد کا قائل ہوں ۔ نثر سادہ ہو دل نشیں ہو پر پیچ نہ جو کہ قاری کو ہلا کے رکھ دے تاکہ قاری اس کو ہضم اور جذب کر سکے ۔
سوال : اپنا کوئی تازہ کلام تھوڑا سا سنائے گا ۔؟
جواب : جی ہاں فردیات سنائے دیتا ہوں ۔
جس کا تَن مَن دھَن تجھ پر قربان بھکر
میں صحرائی میں وہ ہی مقبول ذکی
شہر پیارے ہیں دیس کے سارے
بات لیکن ہے اور بھکر کی
پنڈی اور لاہور کراچی ساحل پر
بادِ صحرا بھول نہ پایا بھکر کی
اوڑھ میں ذکی ، ریت کی چادر لیتا ہوں
جب چلتی ہے ، تیز ہوا منکیرے میں
ربّ پر رکھتے خاص یقین
ہم جیسے بارانی لوگ
*****
No comments:
Post a Comment