8 مارچ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر خصوصی نظم :
" نوکری پیشہ لڑکی کا نوحہ سنو " .
نوکری پیشہ لڑکی کا نوحہ سنو
ہر قدم پر نیا ایک صدمہ سنو
گروی رکھتے ہو جن کی اناوں کو تم
ان کی روحوں پہ بھاری ہر لمحہ سنو
یہ جو رنج و الم میں پلی ہیں سدا
الفتوں کے بھنور میں گھری ہیں سدا
رزق کی جستجو میں ہوئیں دربدر
اپنی مجبوریوں میں رہی ہیں سدا
ان کی اپنی تو کوئ رضا ہی نہیں
کرتی ہیں محنتیں پر جزا ہی نہیں
ان کی آنکھوں کے سب خواب بنجر ہوئے
ان کے ہونٹوں پہ حرف دعا ہی نہیں
کتنی معصوم ہو کے بھی بدنام ہیں
پھر بھی مقصد میں اپنے یہ ناکام ہیں
پنچھیوں کی طرح اڑتی پھرتی ہیں یہ
اصل جگہیں تو ان کی دروبام ہیں
نوکری پیشہ لڑکی کی اوقات کیا ?
جھڑکیوں کے علاوہ ہے سوغات کیا
دربدر بس بھٹکنا مقدر ہوا
کیا بتاؤں کہ ان کے ہیں حالات کیا ?
ان کا کوئ نہیں ہے یہاں رہنما
ڈھونڈتی پھر رہی ہیں سبھی ناخدا
اپنی عزت کی ٹھہریں یہ خود پاسباں
ان کی فطرت میں لکھی ہوئ ہے وفا
کیوں خواتین کا دن مناتے ہو تم
جھوٹی باتوں سے دل کو دکھاتے ہو تم
حق کا نعرہ تو بس ایک سپنا ہوا
کون سے راستے پر چلاتے ہو تم
اے جہاں ! ان کو اتنا نہ مجبور کر
قلب و جاں کو نہ زخموں سے یوں چور کر
ان کے خوابوں کو تعبیر دے دے خدا
دل سے نکلی دعاوں کو منظور کر
فریدہ خانم , لاہور , پاکستان .
No comments:
Post a Comment