🖋️ ڈال۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!
پاکستان میں اردو کی ایک کتاب KG اسکول میں بچوں کو پڑھائی جاتی ھے، جس میں "ڈ" سے ڈاکٹر بتایا گیا ھے
حیرت ھے کہ نصاب تیار کرنے والوں کو حرف "ڈ" سے اردو کا کوئی لفظ ھی نہ مل سکا اور "ڈ" سے ڈاکٹر (جو کہ اردو زبان کا لفظ ھی نہیں ھے) پر گزارہ کر لیا گیا
اب سوشل میڈیا پر "ڈھول" پیٹ کر اس بات کا "ڈھنڈورا" کرنا پڑ رہا ھے کہ "ڈ" کے الفاظ "ڈالنا" کوئی اتنا مشکل امر بھی نہیں ھے
اگر آپ کی ناراضی کا "ڈر" نہ ھو تو "ڈ" کو ذرا "ڈھونڈنا" شروع کریں
*"ڈانٹ ڈپٹ" سے کام نہ چلے تو "ڈنڈا" بھی قدرت کا ایک تحفہ ھے۔ "ڈ" سے "ڈھول" نہ پیٹیں، "ڈگڈگی" نہ بجائیں، الفاظ کا "ڈھیر"
اکھٹا نہ کریں تو بھی اردو کے کنویں سے ایک آدھ "ڈول" ھی کافی ھو گا۔
"ڈبہ" سے "ڈبیا" تک، "ڈراؤنے" قوانین سے لے کر تعلیم کے "ڈاکوؤں" تک، امیروں کے "ڈیروں" سے لے کر غریب کی "ڈیوڑھی" تک اور پھولوں کی "ڈالی" سے لے کر سانپ کے "ڈسنے" تک "ڈ" ہر جگہ دستیاب ھے
سوچا "ڈبڈباتی" آنکھوں سے یہ "ڈاک"، بغیر کسی "ڈاکیہ" اور "ڈاک خانے" کے آپ تک پہنچا دوں کہ لفظوں کی مالا شاید نصاب کی کوتاہیوں کی "ڈھال" ثابت ھو"😊
No comments:
Post a Comment